Blog
Books



۔ (۱۰۷۶۴)۔ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: لَمَّا کَانَ یَوْمُ الْخَنْدَقِ وَرَجُلٌ یَتَتَرَّسُ، جَعَلَ یَقُولُ بِالتُّرْسِ ہٰکَذَا، فَوَضَعَہُ فَوْقَ أَنْفِہِ ثُمَّ یَقُولُ: ہٰکَذَا، یُسَفِّلُہُ بَعْدُ، قَالَ: فَأَہْوَیْتُ إِلٰی کِنَانَتِی فَأَخْرَجْتُ مِنْہَا سَہْمًا مُدَمًّا، فَوَضَعْتُہُ فِی کَبِدِ الْقَوْسِ، فَلَمَّا قَالَ ہَکَذَا یُسَفِّلُ التُّرْسَ رَمَیْتُ، فَمَا نَسِیتُ وَقْعَ الْقِدْحِ عَلَی کَذَا وَکَذَا مِنَ التُّرْسِ، قَالَ: وَسَقَطَ، فَقَالَ بِرِجْلِہِ، فَضَحِکَ نَبِیُّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَحْسِبُہُ قَالَ: حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُہُ، قَالَ: قُلْتُ: لِمَ؟ قَالَ: ((لِفِعْلِ الرَّجُلِ۔)) (مسند احمد: ۱۶۲۰)
سیّدنا سعد بن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ جس روز خندق کی لڑائی کا موقع تھا اور کفار کے لوگ اپنی اپنی ڈھال کی اوٹ میں چھپ رہے تھے، ساتھ ہی سیدنا سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنی ڈھال کو اپنی ناک کے سامنے کر کے دکھایا کہ آدمی اپنی ڈھال کو یوں اپنے سامنے کرتا اور پھر کبھی اسے یوں نیچے کو کرتا تھا تاکہ مخالفین کی طرف دیکھ لے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے ترکش کا قصد کر کے اس سے خون آلود تیرنکالا اور اسے کمان کی قوس پر رکھا، جب اس کا فر نے ڈھال کو ذرا نیچے کی طرف کیا تو میں نے فوراً تیر چلا دیا، مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ تیر اس ڈھال کے فلاںفلاں حصے پر جا کر لگا اور وہ نیچے گر گیا اور اُس کی ٹانگیں کانپنے لگ گئیں،یہ منظر دیکھ کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس قدر زور سے ہنسے کہ آپ کی داڑھیں دکھائی دینے لگیں، میں نے دریافت کیا: آپ کے ہنسنے کا سبب کیا تھا؟ سیدنا سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اس آدمی کی حالت دیکھ کر۔
Musnad Ahmad, Hadith(10764)
Background
Arabic

Urdu

English