۔ (۱۰۷۷۴)۔ عَن جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ لَحَدَّثَنِی قَالَ: اشْتَدَّ الْأَمْرُ یَوْمَ الْخَنْدَقِ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((أَلَا رَجُلٌ یَأْتِینَا بِخَبَرِ بَنِی قُرَیْظَۃَ؟)) فَانْطَلَقَ الزُّبَیْرُ فَجَائَ بِخَبَرِہِمْ، ثُمَّ اشْتَدَّ الْأَمْرُ أَیْضًا فَذَکَرَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((إِنَّ لِکُلِّ نَبِیٍّ حَوَارِیًّا وَابْنُ الزُّبَیْرِ حَوَارِیَّ۔))۔ (مسند احمد: ۱۴۴۲۸)
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ غزوۂ خندق کے دن معاملہ سنگین ہو گیا اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے: کوئی ایسا آدمی ہے، جو بنو قریظہ کی خبر لے کر آئے؟ سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ گئے اور ان کی خبریں لے کر آئے، پھر جب معاملہ سنگین ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر اسی طرح فرمایا، چنانچہ تین مرتبہ ایسے ہی ہوا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہر نبی کا ایک خاص آدمی ہوتا ہے اور زبیر میرا خاص آدمی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10774)