۔ (۱۰۸۰۷)۔ حَدَّثَنَا یَزِیدُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ: أَنَّ شُرَحْبِیلَ بْنَ سَعْدٍ أَخْبَرَہُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ: أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِنَ الْحُدَیْبِیَۃِ حَتّٰی نَزَلْنَا السُّقْیَا، فَقَالَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ: مَنْ یَسْقِینَا فِی أَسْقِیَتِنَا؟ قَالَ جَابِرٌ: فَخَرَجْتُ فِی فِئَۃٍ مِنَ
الْأَنْصَارِ حَتّٰی أَتَیْنَا الْمَائَ الَّذِی بِالْأُثَایَۃِ وَبَیْنَہُمَا قَرِیبٌ مِنْ ثَلَاثَۃٍ وَعِشْرِینَ مِیلًا، فَسَقَیْنَا فِی أَسْقِیَتِنَا حَتّٰی إِذَا کَانَ بَعْدَ عَتَمَۃٍ إِذَا رَجُلٌ یُنَازِعُہُ بَعِیرُہُ إِلَی الْحَوْضِ، فَقَالَ: أَوْرِدْ فَإِذَا ہُوَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَأَوْرَدَ، ثُمَّ أَخَذْتُ بِزِمَامِ نَاقَتِہِ فَأَنَخْتُہَا، فَقَامَ فَصَلَّی الْعَتَمَۃَ، وَجَابِرٌ فِیمَا ذَکَرَ إِلٰی جَنْبِہِ، ثُمَّ صَلّٰی بَعْدَہَا ثَلَاثَ عَشْرَۃَ سَجْدَۃً۔ (مسند احمد: ۱۵۱۳۰)
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ حدیبیہ سے واپس ہوئے تو ہم نے سقیا کے مقام پر نزول کیا۔(وہاں پانی کی قلت تھی) سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا: کون ہے جو ہمیں پانی پلائے گا؟ پس میں چند انصاری نوجوانوں کو لے کر روانہ ہوا، یہاں تک کہ ہم مقامِ اثایہ کے پانی پر پہنچے، جو وہاں سے تقریباً تئیس( ۲۳) میل دور تھا اور ہم اپنے مشکیزے بھر لائے، رات کا اندھیرا چھا چکا تھا، ہم نے دیکھا کہ ایک آدمی کو اس کا اونٹ پانی کے حوض کی طرف کھینچ رہا تھا، اس نے بھی کہاکہ پی لے۔ ہم نے دیکھا تو وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے، چنانچہ اس اونٹ نے پانی پیا، پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اونٹنی کی مہار پکڑ کر اسے بٹھا دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہاں کھڑے ہو کر عشاء کی نماز ادا کی، سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کے بیان کے مطابق انہوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پہلو میں نماز ادا کی، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تیرہ رکعت (رات کا قیام ) کیا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10807)