۔ (۱۰۸۱۴)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ مَوْلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ عَلِیٍّ حِینَ بَعَثَہُ رَسُولُ اللّٰہِ بِرَایَتِہِ، فَلَمَّا دَنَا مِنَ الْحِصْنِ، خَرَجَ إِلَیْہِ أَہْلُہُ فَقَاتَلَہُمْ، فَضَرَبَہُ رَجُلٌ مِنْ یَہُودَ، فَطَرَحَ تُرْسَہُ مِنْ یَدِہِ، فَتَنَاوَلَ عَلِیٌّ بَابًا، کَانَ عِنْدَ الْحِصْنِ، فَتَرَّسَ بِہِ نَفْسَہُ، فَلَمْ یَزَلْ فِییَدِہِ وَہُوَ یُقَاتِلُ، حَتّٰی فَتَحَ اللّٰہُ عَلَیْہِ، ثُمَّ أَلْقَاہُ مِنْ یَدِہِ حِینَ فَرَغَ، فَلَقَدْ رَأَیْتُنِی فِی نَفَرٍ مَعِی سَبْعَۃٌ أَنَا ثَامِنُہُمْ، نَجْہَدُ عَلٰی أَنْ نَقْلِبَ ذٰلِکَ الْبَابَ فَمَا نَقْلِبُہُ۔ (مسند احمد: ۲۴۳۵۹)
مولائے رسول سیدنا ابو رافع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کو اپنا جھنڈا دے کر روانہ فرمایا تو ہم بھی ان کے ہمراہ گئے، جب وہ قلعہ کے قریب پہنچے تو قلعہ کے لوگ مقابلہ کے لیے باہر آئے، سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے ان سے قتال کیا، ایکیہودی نے بھی ان پر حملہ کیا اور ہوا یہ کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ سے ڈھال گر گئی، سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے قلعہ کے پاس پڑے ہوئے ایک دروازہ کو پکڑ کر اسی کو اپنے لیے ڈھال بنا لیا، فتح ہونے تک آپ یہود سے مقابلہ کرتے رہے اور لڑائی سے فارغ ہونے کے بعد اسے اپنے ہاتھ سے پھینکا، وہ اس قدر ثقیل تھا کہ ہم آٹھ آدمیوں نے اسے الٹنا پلٹنا چاہا تو اسے الٹ بھی نہ سکے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10814)