۔ (۱۰۸۶۲)۔ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ: قُلْتُ لِعَطَائٍ: اَسَمِعْتَ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُوْلُ: اِنَّمَا اُمِرْتُمْ بِالطَّوَافِ وَلَمْ تُاْمَرُوْا بِالدُّخُوْلِ؟ قَالَ: لَمْ یَکُنْیَنْہٰی عَنْ دُخُوْلِہِ وَلٰکِنِّیْ سَمِعْتُہُ یَقُوْلُ: اَخْبَرَنِیْ اُسَامَۃُبْنُ زَیْدٍ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لَمَّا دَخَلَ الْبَیْتَ دَعَا فِیْ نَوَاحِیْہِ کّلِّہَا وَلَمْ یُصَلِّ فِیْہِ حَتّٰی خَرَجَ، فَلَمَّا خَرَجَ رَکَعَ رَکْعَتَیْنِ فِیْ قِبَلِ الْکَعْبَۃِ، قَالَ عَبْدُ الرَّازَّقِ: وَقَالَ: ھٰذِہِ الْقِبْلَۃُ۔ (مسند احمد: ۲۲۱۵۲)
ابن جریج سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے عطاء سے دریافت کیا کہ کیا آپ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے سنا ہے کہ تمہیں بیت اللہ کے طواف کا حکم دیا گیا ہے، اس کے اندر جانے کا حکم تمہیں نہیں دیا گیا؟ عطاء نے جواب دیا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ بیت اللہ میں داخل ہونے سے کسی کو نہیں روکتے تھے، البتہ میں نے ان کو یوں کہتے ہوئے سنا ہے کہ ان کو سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب بیت اللہ میں داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے تمام کونوں میں دعائیں کیں اور اس کے اندر نماز ادا نہیں کی،یہاں تک کہ باہر تشریف لے آئے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے باہر آکر کعبہ کے عین سامنے دو رکعتیں ادا کیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ قبلہ ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10862)