۔ (۱۰۸۷۱)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ): فَلَمَّا خَرَجَ سَاَلْتُ بِلَالًا مَاذَا صَنَعَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ؟ قَالَ: تَرَکَ عَمُوْدَیْنِ عَنْ یَمِیْنِہٖ وَعَمُوْدًا عَنْ یَسَارِہِ وَثَلاثَۃَ اَعْمِدَۃٍ خَلْفَہٗ،ثُمَّصَلّٰی وَبَیْنَہٗ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ ثَلَاثَۃُ اَذْرُعٍ، قَالَ اِسْحَاقُ: وَکَانَ الْبَیْتُیَوْمَئِذٍ عَلٰی سِتَّۃِ اَعْمِدَۃٍ، وَلَمْ یَذْکُرِ الَّذِیْ بَیْنَہٗ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ۔ (مسند احمد: ۵۹۲۷)
۔(دوسری سند) اسی طرح کی حدیث مروی ہے، البتہ اس میں ہے: جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیت اللہ سے باہر تشریف لائے تو میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیت اللہ کے اندر کیا کچھ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سامنے والے تین ستونوں میں سے دو ستون اپنی داہنی جانب، ایک ستون بائیں جانب اور پچھلے تینوں ستون پیچھے چھوڑ کر اس طرح کھڑے ہو کر نماز ادا کی آپ کے اور قبلہ کی دیوار کے درمیان تقریباً تین ہاتھ جتنا فاصلہ تھا۔ اسحاق راوی نے بیان کیا کہ ان دنوں بیت اللہ کی عمارت چھ ستونوں پر قائم تھی، اس راوی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اور قبلہ کے درمیانی فاصلہ کا ذکر نہیں کیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10871)