۔ (۱۰۸۷۲)۔ عَنْ أَبِی الشَّعْثَائِ قَالَ: خَرَجْتُ حَاجًّا فَدَخَلْتُ الْبَیْتَ، فَلَمَّا کُنْتُ عِنْدَ السَّارِیَتَیْنِ مَضَیْتُ حَتّٰی لَزِقْتُ بِالْحَائِطِ، قَالَ: وَجَائَ ابْنُ عُمَرَ حَتّٰی قَامَ إِلٰی جَنْبِی فَصَلّٰی أَرْبَعًا، قَالَ: فَلَمَّا صَلّٰی، قُلْتُ لَہُ: أَیْنَ صَلّٰی رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِنَ الْبَیْتِ؟ قَالَ: فَقَالَ: ہَاہُنَا أَخْبَرَنِی أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ أَنَّہُ صَلّٰی، قَالَ: قُلْتُ: فَکَمْ صَلّٰی؟ قَالَ: عَلٰی ہٰذَا أَجِدُنِی أَلُومُ نَفْسِی أَنِّی مَکَثْتُ مَعَہُ عُمُرًا ثُمَّ لَمْ أَسْأَلْہُ کَمْ صَلّٰی،
فَلَمَّا کَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ، قَالَ: خَرَجْتُ حَاجًّا، قَالَ: فَجِئْتُ حَتّٰی قُمْتُ فِی مَقَامِہِ، قَالَ: فَجَائَ ابْنُ الزُّبَیْرِ حَتّٰی قَامَ إِلٰی جَنْبِی فَلَمْ یَزَلْیُزَاحِمُنِی حَتّٰی أَخْرَجَنِی مِنْہُ، ثُمَّ صَلّٰی فِیہِ أَرْبَعًا۔ (مسند احمد: ۲۲۱۲۳)
ابو شعثاء سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں حج کے ارادہ سے گیا اور بیت اللہ کے اندر بھی داخل ہوا، میں جب دو ستونوں کے درمیان پہنچا تو آگے آگے ہوتا گیا حتی کہ دیوار کے ساتھ جا لگا، پھر سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ آگئے، وہ آکر میرے پہلو میں کھڑے ہو گئے اور انہوں نے چار رکعات ادا کیں، جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے ان سے دریافت کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیت اللہ کے اندر کس جگہ نماز ادا کی تھی؟ انہوں نے بتایا کہ اس جگہ یعنی جہاں خود انہوں نے نماز ادا کی ہے۔ مزید انھوں نے کہا کہ اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ نے ان کو بتلایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیتاللہ کے اندر نماز ادا کی تھی۔ ابو شعثاء کہتے ہیں: میں نے ان سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتنی رکعات ادا کی تھیں۔ انھوں نے کہا: اس بات پر تو میں خود کو ملامت کرتا ہوں کہ میں نے سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ ایک طویل عرصہ گزارا، مگر میں ان سے یہ نہ پوچھ سکا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتنی رکعت نماز ادا کی تھی؟ جب اگلا سال آیا اور میںپھر حج کے لیے گیا اور میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ والی جگہ پرنماز ادا کر رہا تھا تو سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ آکر میرے پہلو میں کھڑے ہو گئے، وہ مجھے دھکیلتے رہے،یہاں تک کہ انہوں نے مجھے وہاں سے نکال ہی دیا، پھر انہوں نے چار رکعات ادا کیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(10872)