Blog
Books



۔ (۱۰۸۷۴)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) اَنَّ مُعَاوِیَۃَ قَدِمَ مَکَّۃَ فَدَخَلَ الْکَعْبَۃَ فَبَعَثَ اِلَی ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَیْنَ صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ فَقَالَ: صَلّٰی بَیَْن السَّارِیَتَیْنِ بِحَیَالِ الْبَابِ، فَجَائَ ابْنُ الزُّبَیْرِ فَرَجَّ الْبَابَ رَجًّا شَدِیْدًا، فَفُتِحَ لَہٗفَقَالَلِمُعَاوِیَۃَ: اَمَا اَنَّکَ قَدْ عَلِمْتَ اَنِّیْ کُنْتُ اَعْلَمُ مِثْلَ الَّذِیْیَعْلَمُ وَلٰکِنَّکَ حَسَدْتَّنِیْ۔ (مسند احمد: ۵۴۴۹)
۔(دوسری سند) سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مکہ مکرمہ تشریف لائے اور کعبہ کے اندر داخل ہونے لگے تو عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو پیغام بھیج کر دریافت کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کس مقام پر نماز ادا کی تھی؟ انہوں نے بتلایا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دروازے کے سامنے دو ستونوں کے درمیان نماز ادا کی تھی۔ اتنے میں سیدنا ابن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آگئے اور انہوں نے بیت اللہ کے دروازے کو زور زور سے پیٹا، سو ان کے لیے دروازہ کھول دیا گیا،انہوں نے سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: آپ تو جانتے ہیں کہ میں بھی اس بات کو سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرح جانتا ہوں، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے حسد کیا ہے (اور مجھے نہیں بلایا)۔
Musnad Ahmad, Hadith(10874)
Background
Arabic

Urdu

English