۔ (۱۰۸۷۹)۔ (وَعَنْہٗاَیْضًا) قَالَ: لَمَّا افْتَتَحَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مَکَّۃَ، قُلْتُ: لَأَلْبَسَنَّ ثِیَابِی، وَکَانَ دَارِی عَلَی الطَّرِیقِ، فَلَأَنْظُرَنَّ مَا یَصْنَعُ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَانْطَلَقْتُ فَوَافَقْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَدْ خَرَجَ مِنَ الْکَعْبَۃِ وَأَصْحَابُہُ، قَدِ اسْتَلَمُوا الْبَیْتَ مِنَ الْبَابِ إِلَی الْحَطِیمِ، وَقَدْ وَضَعُوا خُدُودَہُمْ عَلَی الْبَیْتِ، وَرَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَسْطَہُمْ، فَقُلْتُ لِعُمَرَ: کَیْفَ صَنَعَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حِینَ دَخَلَ الْکَعْبَۃَ؟ قَالَ: صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۱۵۶۳۸)
سیدنا عبدالرحمن بن صفوان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب مکہ مکرمہ کو فتح کیا تو میں نے کہا کہ میں لباس پہن لوں، میرا گھر راستہ ہی میں تھا، اور میں جا کر دیکھوں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آج کیا کچھ کرتے ہیں؟ جب میں وہاں پہنچا تو میں نے دیکھا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کعبہ سے باہر آچکے تھے اور صحابہ کرام باب کعبہ سے حطیم تک کعبہ کے ساتھ لپٹے اور چمٹے ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے رخسار بیت اللہ کے ساتھ لگا رکھے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی انہی کے درمیان تھے، میں نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کعبہ کے اندر کیا کام سر انجام دیا ہے؟ انہوں نے بتلایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہاں دو رکعت نماز ادا کی۔
Musnad Ahmad, Hadith(10879)