Blog
Books



۔ (۱۰۸۹۲)۔ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ: أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ الْأَسْوَدِ بْنِ خَلَفٍ أَخْبَرَہُ: أَنَّ أَبَاہُ الْأَسْوَدَ رَأَی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُبَایِعُ النَّاسَ یَوْمَ الْفَتْحِ، قَالَ: جَلَسَ عِنْدَ قَرْنِ مَسْقَلَۃَ، فَبَایَعَ النَّاسَ عَلَی الْإِسْلَامِ وَالشَّہَادَۃِ، قَالَ: قُلْتُ: وَمَا الشَّہَادَۃُ؟ قَالَ: أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ الْأَسْوَدِ بْنِ خَلَفٍ: أَنَّہُ بَایَعَہُمْ عَلَی الْإِیمَانِ بِاللّٰہِ وَشَہَادَۃِ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَکُنْتُ اَقُوْلُ کَمَا یَقُلْنَ۔ (مسند احمد: ۱۵۵۰۹)
عبداللہ بن عثمان بن خثیم سے مروی ہے کہ ان کو محمد بن اسود بن خلف نے بیان کیا کہ ان کے والد اور اسود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے فتح مکہ کے دن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو لوگوں سے بیعت لیتے دیکھا۔ آپ قرن مسقلہ نامی جگہ پر تشریف فرما تھے۔ آپ نے لوگوں سے اسلام اور شہادت کی بیعت لی، عبداللہ بن عثمان کہتے ہیں میں نے ان سے دریافت کیا کہ شہادت سے کیا مراد ہے؟ تو انہوں نے بتلایا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوگوں سے اللہ پر ایمان لانے اور اللہ کی وحدانیت اور محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی عبدیت اور رسالت کی گواہی کی بیعت لی۔ پس میں بھی اسی طرح کہتا تھا جیسے وہ کہتی تھیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(10892)
Background
Arabic

Urdu

English