۔ (۱۰۸۹۵)۔ عَنْ عَائِشَۃَ بِنْتِ قُدَامَۃَ قَالَتْ: کُنْتُ أَنَا مَعَ أُمِّی رَائِطَۃَ بِنْتِ سُفْیَانَ الْخُزَاعِیَّۃِ وَالنَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یُبَایِعُ النِّسْوَۃَ، وَیَقُولُ: ((أُبَایِعُکُنَّ عَلٰی أَنْ لَا تُشْرِکْنَ بِاللّٰہِ شَیْئًا، وَلَا تَسْرِقْنَ، وَلَا تَزْنِینَ، وَلَا تَقْتُلْنَ أَوْلَادَکُنَّ، وَلَا تَأْتِینَ بِبُہْتَانٍ تَفْتَرِینَہُ بَیْنَ أَیْدِیکُنَّ وَأَرْجُلِکُنَّ، وَلَا تَعْصِینَ فِی مَعْرُوفٍ۔)) قَالَتْ: فَأَطْرَقْنَ، فَقَالَ لَہُنَّ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((قُلْنَ: نَعَمْ، فِیمَا اسْتَطَعْتُنَّ۔))
فَکُنَّیَقُلْنَ وَأَقُولُ مَعَہُنَّ، وَأُمِّی تُلَقِّنُنِی: قُولِی أَیْ بُنَیَّۃُ! فِیمَا اسْتَطَعْتُ۔ (مسند احمد: ۲۷۶۰۲)
سیدہ عائشہ بنت قدامہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں:میں اپنی والدہ سیدہ رائطہ بنت سفیان خزاعیہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ تھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خواتین سے بیعت لے رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یوں فرما رہے تھے: میں تم سے اس بات کی بیعت لیتا ہوں کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گی، چوری نہیں کرو گی، زنا نہیں کرو گی، اپنی اولاد کو قتل نہیں کرو گی، بہتان تراشی نہیں کرو گی اور نیکی میں نافرمانی نہیں کرو گی۔ عورتوں نے یہ باتیں سن کر سر جھکا لیے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا: کہہ دو کہ ٹھیک ہے، تمہارییہ بیعت صرف اس حد تک ہے کہ جس کی تم کو استطاعت ہو۔ پس انھوں نے جی ہاں کہنا شروع کر دیا اور میں بھی ان کے ساتھ کہہ رہی تھی، پھر میری والدہ نے مجھے تلقین کی اور کہا: میری پیاری بیٹی! یہ بھی کہو کہ جتنی میری طاقت ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10895)