Blog
Books



۔ (۱۰۹۰۴)۔ عَنْ اَبِیْ اِسْحٰقَ قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَائَ وَسَأَلَہُ رَجُلٌ مِنْ قَیْسٍ فَقَالَ: أَفَرَرْتُمْ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمَ حُنَیْنٍ؟ فَقَالَ الْبَرَائُ: وَلٰکِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَمْ یَفِرَّ، کَانَتْ ہَوَازِنُ نَاسًا رُمَاۃً، وَإِنَّا لَمَّا حَمَلْنَا عَلَیْہِمْ انْکَشَفُوا، فَأَکْبَبْنَا عَلَی الْغَنَائِمِ فَاسْتَقْبَلُونَا بِالسِّہَامِ، وَلَقَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلٰی بَغْلَتِہِ الْبَیْضَائِ، وَإِنَّ أَبَا سُفْیَانَ بْنَ الْحَارِثِ آخِذٌ بِلِجَامِہَا، وَہُوَ یَقُولُ: ((أَنَا النَّبِیُّ لَا کَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ۔)) (مسند احمد: ۱۸۶۶۷)
ابو اسحاق سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا، جبکہ بنو قیس کے ایک آدمی نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ لوگ غزوۂ حنین کے موقع پر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے؟ انھوں نے جواب دیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تو فرار نہیں ہو ئے تھے، دراصل بنو ہوازن ماہر تیر انداز تھے، جب ہم نے ان پر حملہ کیا تو وہ تتر بترہو گئے۔ ہم اموالِ غنیمت جمع کرنے لگے، انہوں نے تیروں کے ذریعے ہمارا سامنا کیا، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا آپ اپنے سفید خچر پر سوار تھے، اور ابو سفیان بن حارث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اس کی باگ کو تھامے ہوئے تھے، اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ رجز کہتے جاتے تھے۔ أَنَا النَّبِیُّ لَا کَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ ( میں اللہ کا نبی ہوں، اس میں کوئی جھوٹ نہیں اور میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں)۔
Musnad Ahmad, Hadith(10904)
Background
Arabic

Urdu

English