۔ (۱۰۹۷۳)۔ عَنْ جَرِیرٍ قَالَ: بَعَثَنِی رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِلَی الْیَمَنِ، فَلَقِیتُ بِہَا رَجُلَیْنِ ذَا کَلَاعٍ وَذَا عَمْرٍو، قَالَ: وَأَخْبَرْتُہُمَا شَیْئًا مِنْ خَبَرِ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ثُمَّ أَقْبَلْنَا فَإِذَا قَدْ رُفِعَ لَنَا رَکْبٌ مِنْ قِبَلِ الْمَدِینَۃِ، قَالَ: فَسَأَلْنَاہُمْ مَا الْخَبَرُ؟ قَالَ: فَقَالُوا: قُبِضَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَالنَّاسُ صَالِحُونَ، قَالَ: فَقَالَ لِی، أَخْبِرْ صَاحِبَکَ، قَالَ: فَرَجَعَا ثُمَّ لَقِیتُ ذَا عَمْرٍو فَقَالَ لِی،یَا جَرِیرُ إِنَّکُمْ لَنْ تَزَالُوا بِخَیْرٍ مَا إِذَا ہَلَکَ أَمِیرٌ ثُمَّ تَأَمَّرْتُمْ فِی آخَرَ، فَإِذَا کَانَتْ بِالسَّیْفِ غَضِبْتُمْ غَضَبَ الْمُلُوکِ وَرَضِیتُمْ رِضَا الْمُلُوکِ۔ (مسند احمد: ۱۹۴۳۷)
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے یمن کی طرف روانہ فرمایا، وہاں میری ذوکلاع اور ذوعمرو نامی دو آدمیوں سے ملاقات ہوئی، میں نے انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے متعلق کچھ باتوں سے آگاہ کیا، پھر ہم آئے تو ہمیں مدینہ کی طرف سے کچھ سوار آتے دکھائی دئیے،ہم نے ان سے دریافت کیا: کیا بات ہے؟ تو انہوں نے بتلایا: اللہ کے رسول کا انتقال ہو گیا ہے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ خلیفہ منتخب ہو ئے ہیں اور لوگ مطمئن ہیں،یعنی حالات پرسکون اور تسلی بخش ہیں۔ ذوکلاع اور ذوعمرو نے مجھ سے کہا: آپ اپنے خلیفہ کو اطلاع دے دیں۔ ( کہ ہم آئے تھے) اس کے بعد وہ دوبارہ میرے پاس آئے، میری ذوعمرو سے ملاقات ہوئی تو اس نے مجھ سے کہا: جریر! تم ایک وقت تک بھلائی پر رہو گے، تاآنکہ پہلا امیر فوت ہو جائے اور تم دوسرے شخص کو امیر منتخب کرو گے، جب تلوار نکل آئی تو تم عام بادشاہوں کی طرح ہو جاؤ گے، جیسےوہ بات بات پر ناراض ہو جاتے ہیں، تم بھی ان کی طرح کرنے لگو گے اور جیسے وہ معمولی باتوں پر خوش ہو جاتے ہیں، تم بھی چھوٹی چھوٹی باتوں پر خوش ہونے لگو گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10973)