Blog
Books



۔ (۱۰۹۷۸)۔ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: دَخَلَ عَلَیَّ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الْیَوْمِ الَّذِی بُدِئَ فِیہِ، فَقُلْتُ: وَا رَأْسَاہْ، فَقَالَ: ((وَدِدْتُ أَنَّ ذٰلِکَ کَانَ وَأَنَا حَیٌّ فَہَیَّأْتُکِ وَدَفَنْتُکِ۔)) قَالَتْ: فَقُلْتُ غَیْرٰی: کَأَنِّی بِکَ فِی ذٰلِکَ الْیَوْمِ عَرُوسًا بِبَعْضِ نِسَائِکَ، قَالَ: ((وَأَنَا وَا رَأْسَاہْ ادْعُوا إِلَیَّ أَبَاکِ وَأَخَاکِ حَتّٰی أَکْتُبَ لِأَبِی بَکْرٍ کِتَابًا، فَإِنِّی أَخَافُ أَنْ یَقُولَ قَائِلٌ وَیَتَمَنَّی مُتَمَنٍّ أَنَا أَوْلٰی، وَیَأْبَی اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ وَالْمُؤْمِنُونَ إِلَّا أَبَا بَکْرٍ۔)) (مسند احمد: ۲۵۶۲۶)
ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ جس روز رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیماری کا آغاز ہوا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس تشریف لائے: میں نے کہا:ہائے میرا سر، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں چاہتا ہوں کہ تمہارے ساتھ یہ کام میری زندگی میں ہو تو میں تمہاری آخرت کی تیاری کر کے خود تمہیں دفن کروں۔ تو میں نے غیرت کے انداز سے کہا تو میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یوں محسوس کر رہی ہوں، گویا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسی دن اپنی دوسری کسی بیوی کے ساتھ شب باشی میں مصروف ہو جائیں گے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہائے میرا سر، تم اپنے والد اور بھائی کو میرے پاس بلواؤ۔ میں ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حق میں ایک تحریر لکھ دوں، مجھے ڈر ہے کہ کوئی دوسرا کہنے والا کہے یا تمنا کرنے والا تمنا کرے کہ میں ( خلافتِ نبوت) کا زیادہ حق دار ہوں۔ اللہ تعالیٰ اور مومنین ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے سوا کسی دوسرے پر راصی نہیں ہوں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10978)
Background
Arabic

Urdu

English