۔ (۱۰۹۸۵)۔ عَن أَبِی مُوسٰی قَالَ: مَرِضَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَاشْتَدَّ مَرَضُہُ، فَقَالَ: ((مُرُوْا أَبَا بَکْرٍ یُصَلِّ بِالنَّاسِ۔)) فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجُلٌ رَقِیقٌ، مَتٰییَقُومُ مَقَامَکَ لَا یَسْتَطِیعُ أَنْیُصَلِّیَ بِالنَّاسِ، فَقَالَ: ((مُرُوْا أَبَا بَکْرٍ فَلْیُصَلِّ بِالنَّاسِ، فَإِنَّکُنَّ صَوَاحِبَاتُ یُوسُفَ۔)) فَأَتَاہُ الرَّسُولُ فَصَلّٰی أَبُو بَکْرٍ بِالنَّاسِ فِی حَیَاۃِ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۹۹۳۶)
سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیمار ہوئے اور بیماری شدت اختیار کر گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ابوبکر تو انتہائی نرم دل ہیں، وہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جگہ کھڑے ہوں گے تو لوگوں کو نماز پڑھا ہی نہیں سکیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں کہہ رہا ہوں کہ ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، تم تو ان عورتوں جیسی ہو جو یوسف علیہ السلام کو ورغلا رہی تھیں۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قاصد سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس گیا اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات ہی میں لوگوں کو نمازیں پڑھائیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(10985)