۔ (۱۱۰۴)۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِؓ قَالَ: اَلظُّہْرُ کَاِسْمِہَا وَالْعَصْرُ بَیْضَائُ حَیَّۃٌ والْمَغْرِبَ کَاِسْمِہَا وَکُنَّا ُنصَلِّیْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الْمَغْرِبَ ثُمَّ نَأْتِیْ مَنَازِلَنَا وَہِیَ عَلَی قَدْرِ مِیْلٍ فَنَرٰی مَوَاقِعَ النَّبْلِ وَکَانَ یُعَجِّلُ الْعِشَائَ وَیُؤَخِّرُ، اَلْفَجْرُ کَاِسْمِہَا وَکَانَ یُغَلِّسُ بِہَا۔ (مسند أحمد: ۱۴۲۹۶)
سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ظہر اپنے نام کی طرح ہے، عصر اس وقت پڑھی جائے گی، جو سورج سفید اور زندہ ہو گا، مغرب اپنے نام کی طرح ہے اور جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نمازِمغرب پڑھ کر اپنے گھروں کو آتے، جبکہ ہمارے ایک ایک میل کے فاصلے پر ہوتے تھے، تو ہم تیر کے گرنے کی جگہ دیکھ لیتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبھی نمازِ عشا جلدی پڑھ لیتے تھے اور کبھی تاخیر کرتے تھے اور فجر بھی اپنے نام کی طرح ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو روشنی ملے اندھیرے میں پڑھتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1104)