Blog
Books



۔ (۱۱۰۱۴)۔ عَنْ عَائِشَۃَ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دَعَا فَاطِمَۃَ ابْنَتَہُ فَسَارَّہَا فَبَکَتْ، ثُمَّ سَارَّہَا فَضَحِکَتْ، فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: فَقُلْتُ لِفَاطِمَۃَ: مَا ہٰذَا الَّذِی سَارَّکِ بِہِ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَبَکَیْتِ ثُمَّ سَارَّکِ فَضَحِکْتِ؟ قَالَتْ: سَارَّنِی فَأَخْبَرَنِی بِمَوْتِہِ فَبَکَیْتُ، ثُمَّ سَارَّنِی فَأَخْبَرَنِی أَنِّی أَوَّلُ مَنْ أَتْبَعُہُ مِنْ أَہْلِہِ فَضَحِکْتُ۔ (مسند احمد: ۲۴۹۸۸)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی صاحب زادی سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو بلوا کر ان سے راز داری میں کوئی بات کہی، وہ رونے لگ گئیں، پھر اس کے بعد دوبارہ اسی طرح آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کچھ کہا تو وہ ہنس دیں۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میں نے سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے دریافت کیا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے آپ سے راز داری سے کیا بات کی تھی کہ آپ رو دی تھیں، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رازداری سے کچھ فرمایا تو آپ ہنسنے لگ گئی تھیں؟ انہوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے چپکے سے اپنی وفات کی اطلاع دی تھی، اس لیے میں رونے لگ گئی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چپکے سے مجھ سے فرمایا تھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اہلِ خانہ میں سے میں سب سے پہلے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے جا کر ملو ں گی، تو میں یہ سن کر ہنسنے لگی۔
Musnad Ahmad, Hadith(11014)
Background
Arabic

Urdu

English