Blog
Books



۔ (۱۱۰۲۳)۔ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ: قَالَتْ عَائِشَۃُ: مَاتَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی بَیْتِی وَیَوْمِی وَبَیْنَ سَحْرِی وَنَحْرِی، فَدَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی بَکْرٍ وَمَعَہُ سِوَاکٌ رَطْبٌ فَنَظَرَ إِلَیْہِ، فَظَنَنْتُ أَنَّ لَہُ فِیہِ حَاجَۃً، قَالَتْ: فَأَخَذْتُہُ فَمَضَغْتُہُ وَنَفَضْتُہُ وَطَیَّبْتُہُ ثُمَّ دَفَعْتُہُ إِلَیْہِ،فَاسْتَنَّ کَأَحْسَنِ مَا رَأَیْتُہُ مُسْتَنًّا قَطُّ، ثُمَّ ذَہَبَ یَرْفَعُہُ إِلَیَّ فَسَقَطَ مِنْ یَدِہِ فَأَخَذْتُ أَدْعُو اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ بِدُعَائٍ، کَانَ یَدْعُو لَہُ بِہِ جِبْرِیلُ عَلَیْہِ السَّلَام، وَکَانَ ہُوَ یَدْعُوْ بِہِ إِذَا مَرِضَ، فَلَمْ یَدْعُ بِہِ فِی مَرَضِہِ ذٰلِکَ، فَرَفَعَ بَصَرَہُ إِلَی السَّمَائِ وَقَالَ: ((الرَّفِیقُ الْأَعْلَی، الرَّفِیقُ الْأَعْلَی۔)) یَعْنِی وَفَاضَتْ نَفْسُہُ، فَالْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی جَمَعَ بَیْنَ رِیقِی وَرِیقِہِ فِی آخِرِ یَوْمٍ مِنْ أَیَّامِ الدُّنْیَا۔ (مسند احمد: ۲۴۷۲۰)
ابن ابی ملیکہ سے مروی ہے کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا:رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا انتقال میرے گھر میں اور میری باری کے دن ہوا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے سینہ اور گردن کے درمیان تھے، اس وقت میرے بھائی سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آئے، ان کے پاس ایک تازہ مسواک تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس مسواک کی طرف دیکھا، میں سمجھ گئی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو مسواک کی ضرورت ہے۔ میں نے ان سے مسواک لے کر اسے چبا یا اور جھاڑ کر صاف کر کے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے خوبصورت انداز سے مسواک کی کہ میں نے کبھی اس طرح خوبصورت انداز سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو مسواک کرتے نہیں دیکھا تھا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وہ مجھے پکڑانے لگے تو وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھ سے چھوٹ گئی، میں نے اسے اُٹھا یا اور میں اللہ تعالیٰ سے وہ دعا کرنے لگی جو دعا جبریل علیہ السلام آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے کیا کرتے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بھی جب کبھی بیمار ہوتے تو وہی دعا پڑھا کرتے تھے۔ لیکن اس بیماری میں آپ نے وہ دعا نہیں پڑھی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے آسمان کی طرف نظر اُٹھا کر فرمایا: رفیقِ اعلی، رفیقِ اعلی۔ اور ساتھ ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی روح پرواز کر گئی، اللہ کا بڑاشکر ہے، جس نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آخری دن میرے لعاب کو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لعاب کے ساتھ جمع کر دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11023)
Background
Arabic

Urdu

English