Blog
Books



۔ (۱۱۰۴۳)۔ عَنْ أَبِیْ سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ قَالَ: کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ یُحَدِّثُ: أَنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ، وَعُمَرُ یُحَدِّثُ النَّاسَ، فَمَضٰی حَتّٰی أَتَی الْبَیْتَ الَّذِی تُوُفِّیَ فِیہِ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَہُوَ فِی بَیْتِ عَائِشَۃَ، فَکَشَفَ عَنْ وَجْہِہِ بُرْدَ حِبَرَۃٍ کَانَ مُسَجًّی بِہِ، فَنَظَرَ إِلٰی وَجْہِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ثُمَّ أَکَبَّ عَلَیْہِیُقَبِّلُہُ، ثُمَّ قَالَ: وَاللّٰہِ! لَا یَجْمَعُ اللّٰہُ عَلَیْہِ مَوْتَتَیْنِ، لَقَدْ مِتَّ الْمَوْتَۃَ الَّتِی لَا تَمُوتُ بَعْدَہَا۔ (مسند احمد: ۳۰۹۰)
سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے تھے کہ سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مسجد میں داخل ہوئے، وہاں سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ لوگوں سے محوِ کلام تھے، سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آگے چلتے گئے، یہاں تک کہ وہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے گھر داخل ہو گئے، جہاں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا انتقال ہو چکا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ایک دھاری دار چادر سے ڈھانپا گیا تھا، انہوں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے چہرہ اقدس سے کپڑا ہٹا کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے چہرہ کی طرف دیکھا اور بوسہ دینے کے لیے نیچے کو جھکے اور پھر کہا: اللہ کی قسم!اللہ تعالیٰ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر دو موتوں کو جمع نہیں کرے گا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر وہ موت طاری ہو چکی ہے، جس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر موت طاری نہیں ہو گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(11043)
Background
Arabic

Urdu

English