وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَرَارِيُّ الْمُؤْمِنِينَ؟ قَالَ: «مِنْ آبَائِهِمْ» . فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ بِلَا عَمَلٍ؟ قَالَ: «اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ» . قُلْتُ فذاراري الْمُشْرِكِينَ؟ قَالَ: «مِنْ آبَائِهِمْ» . قُلْتُ: بِلَا عَمَلٍ؟ قَالَ: «اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! مومنوں کے بچے (ان کے بارے میں کیا حکم ہے)؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اپنے آباء کے ساتھ ہوں گے ۔‘‘ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! عمل کے بغیر ہی ، آپ نے فرمایا :’’ انہوں نے جو کرنا تھا اللہ اس سے بخوبی واقف ہے ۔‘‘ میں نے عرض کیا : تو مشرکین کے بچے ؟ آپ نے فرمایا :’’ وہ بھی اپنے آباء کے ساتھ میں نے عرض کیا ، عمل کے بغیر ہی ، آپ نے فرمایا :’’ انہوں نے جو کرنا تھا ، اللہ اس سے بخوبی واقف تھا ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ ابوداود (۴۷۱۲) و الاجری فی الشریعۃ ص ۱۹۵ ح ۴۰۵) و احمد (۴/ ۷۶) ۔