Blog
Books



۔ (۱۱۰۹۲)۔ عَنْ اَبِیْ زَیْدٍ الْاَنْصَارِیِّ قَالَ: صَلّٰی بِنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلَاۃَ الْصُبْحِ، ثُمَّ سَعِدَ الْمِنْبَرَ فَخَطَبَنَا حَتّٰی حَضَرَتِ الظُّہْرُ، ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی الظُّہْرَ، ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ فَخَطَبَنَا حَتّٰی حَضَرَتِ الْعَصْرُ، ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی الْعَصْرَ فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَخَطَبَنَا حَتّٰی غَابَتِ الشَّمْسُ، فَحَدَّثَنَا بِمَا کَانَ وَمَا ھُوَ کَائِنٌ فَاَعْلَمْنَا اَحْفَظْنَا۔ (مسند احمد: ۲۳۲۷۶)
سیدنا ابو زید انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں صبح کی نماز پڑھائی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم منبر پر تشریف لائے اور خطبہ ارشاد فرماتے رہے تاآنکہ نمازِ ظہر کا وقت ہو گیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اترے اور ظہر کی نماز پڑھائی، پھر منبر پر تشریف لے گئے اور خطبہ جاری رکھا،یہاں تک کہ عصر کا وقت ہو گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نیچے اتر کر عصر کی نماز پڑھائی، اس کے بعد پھر منبر پر تشریف لے گئے، اور خطبہ دیا،یہاں تک کہ آفتاب غروب ہو گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں ماضی اور مستقبل کے سارے احوال بیان فرمائے، ہم میں سے جس نے وہ باتیں زیادہیاد رکھیں، وہ ہم میں سے زیادہ علم والا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11092)
Background
Arabic

Urdu

English