۔ (۱۱۱۰۰)۔ (وَعَنْہٗمِنْطَرِیْقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ وَزَاہٗبَعْدَقَوْلِہٖ: ((یَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ۔)) فَلَمَّا کَانَ یَوْمُ حَرْقِ ابْنِ الْحَضْرَمِیِّ حَرَّقَہُ جَارِیَۃُ بْنُ قُدَامَۃَ قَالَ: أَشْرِفُوا عَلٰی أَبِی بَکْرَۃَ، فَقَالُوا: ہٰذَا أَبُو بَکْرَۃَ؟ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ: فَحَدَّثَتْنِی أُمِّی أَنَّ أَبَا بَکْرَۃَ قَالَ: لَوْ دَخَلُوْا عَلَیَّ مَا بَہَشْتُ إِلَیْہِمْ بِقَصَبَۃٍ۔ (مسند احمد: ۲۰۶۷۸)
۔(دوسری سند) یہ حدیث اسی طرح ہی مروی ہے، البتہ اس میں ان الفاظ: تم ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو گے۔ کے بعد ہے: جس دن جاریہ بن قدامہ نے ابن حضرمی کو جلا یا تو اس نے برے ارادہ سے اپنے ساتھیوں سے کہا: اب ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کی طرف چلو، لوگوں نے کہا: یہ ابوبکر ہ رضی اللہ عنہ ہے، عبد الرحمن یعنی ابوبکرہ کے بیٹے نے کہا: میری ماں نے مجھے بیان کیا کہ ابوبکرہ نے کہا: اگر وہ لوگ میری طرف آتے تو میں اپنے دفاع کے لیے ان کی طرف ایک سر کنڈے کا بھی اشارہ نہ کرتا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11100)