Blog
Books



۔ (۱۱۱۲۳)۔ عَنْ صَالِحٍ مَوْلَی التَّوْأَمَۃِ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَیَنْعَتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: کَانَ شَبْحَ الذِّرَاعَیْنِ، أَہْدَبَ أَشْفَارِ الْعَیْنَیْنِ، بَعِیدَ مَا بَیْنَ الْمَنْکِبَیْنِ،یُقْبِلُ إِذَا أَقْبَلَ جَمِیعًا، وَیُدْبِرُ إِذَا أَدْبَرَ جَمِیعًا، قَالَ رَوْحٌ فِی حَدِیثِہِ: بِأَبِی وَأُمِّی لَمْ یَکُنْ فَاحِشًا، وَلَا مُتَفَحِّشًا وَلَا سَخَّابًا بِالْأَسْوَاقِ،زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ: ضَخْمَ الْکَفَّیْنِ وَالْقَدَمَیْنِ، لَمْ أَرَ بَعْدَہٗمِثْلَہٗ۔ (مسند احمد: ۹۷۸۶)
ابو صالح مولی التوأمہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو سنا، وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا حلیہ مبارک بیان کر رہے تھے، انھوں نے کہا:آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھ طویل (یا عریض) تھے، آنکھوں کی پلکیں بھی طویل تھیں، کندھوں کے درمیان تھوڑا سا نمایاں فاصلہ تھا (یعنی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا سینہ چوڑا تھا)، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جس طرف بھی مڑتے، پوری طرح مڑتے اور متوجہ ہوتے۔روح راوی نے اپنی حدیث میں کہا: میرے ماں باپ آپ پر نثار ہوں، آپ عادۃًیا تکلفاً فحش گو نہ تھے، نہ ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بازاروں (اور گلیوں) میں بلند آواز سے بولتے تھے، آپ کی ہتھیلیاں اور قدم مبارک گوشت سے بھرے ہوئے تھے، میں نے آپ کے بعد آپ جیسا کوئی نہیں دیکھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11123)
Background
Arabic

Urdu

English