Blog
Books



۔ (۱۱۱۵۳)۔ (وَعَنْہٗمِنْطَرِیْقٍ ثَانٍ)عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ سَرْجِسَ قَالَ: تَرَوْنَ ہٰذَا الشَّیْخَیَعْنِی نَفْسَہُ، کَلَّمْتُ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَکَلْتُ مَعَہُ، وَرَأَیْتُ الْعَلَامَۃَ الَّتِی بَیْنَ کَتِفَیْہِ، وَہِیَ فِی طَرَفِ نُغْضِ کَتِفِہِ الْیُسْرٰی، کَأَنَّہُ جُمْعٌ یَعْنِی الْکَفَّ الْمُجْتَمِعَ، وَقَالَ بِیَدِہِ فَقَبَضَہَا: عَلَیْہِ خِیلَانٌ کَہَیْئَۃِ الثَّآلِیلِ۔ (مسند احمد: ۲۱۰۵۱)
۔(دوسری سند) سیدنا عبداللہ بن سر جس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، انہوں نے اپنی ذات کو پیش کرتے ہوئے لوگوں سے کہا: آیا تم اس بزرگ کو دیکھ رہے ہو؟ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ کلام کیا اور میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہمراہ کھانا کھانے کا شرف حاصل کیا اور میں نے وہ علامت دیکھی، جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے کندھوں کے درمیان تھی، وہ آپ کی بائیں کندھے کی نرم ہڈی کے قریب بند مٹھی کی طرح تھی، ساتھ ہی انہوں نے مٹھی بند کرکے دکھلائی، اس پر تل تھے، جیسے چھوٹے چھوٹے سے ہوتے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(11153)
Background
Arabic

Urdu

English