Blog
Books



۔ (۱۱۱۶۳)۔ عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ تَقُولُ: کَانَ أَبُو الدَّرْدَائِ إِذَا حَدَّثَ حَدِیثًا تَبَسَّمَ فَقُلْتُ: لَا یَقُولُ النَّاسُ إِنَّکَ أَیْ أَحْمَقُ، فَقَالَ: مَا رَأَیْتُ أَوْ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُحَدِّثُ حَدِیثًا إِلَّا تَبَسَّمَ۔ (مسند احمد: ۲۲۰۷۵)
سیدہ ام درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ جب کوئی بات کرتے تو مسکرا دیتے، میں نے ان سے عرض کیا: آپ اس قدر تبسم نہ کیا کریں، کہیں لوگ آپ کو احمق نہ کہنے لگیں۔ وہ بولے کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو جب بھی بات کرتے دیکھایاسنا تو آپ مسکرا کر بات کرتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11163)
Background
Arabic

Urdu

English