۔ (۱۱۱۷۱)۔ عَنْ سَعْدِ بْنِ ہِشَامِ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: أَتَیْتُ عَائِشَۃَ فَقُلْتُ: یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ! أَخْبِرِینِی بِخُلُقِ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَتْ: کَانَ خُلُقُہُ الْقُرْآنَ، أَمَا تَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَوْلَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ: {وَإِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیمٍ}؟ قُلْتُ: فَإِنِّی أُرِیدُ أَنْ أَتَبَتَّلَ، قَالَتْ: لَا تَفْعَلْ أَمَا تَقْرَأُ: {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اللّٰہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} فَقَدْ تَزَوَّجَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
وَقَدْ وُلِدَ لَہُ۔ (مسند احمد: ۲۵۱۰۸)
سعد بن ہشام سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: اے ام المؤمنین! آپ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق سے آگاہ فرمائیں۔ انہوں نے کہا: قرآن ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اخلاق تھا، کیا تم قرآن نہیں پڑھتے؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {وَإِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیمٍ}… بے شک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اخلاق کی اعلیٰ قدروں پر فائز ہیں۔ (سورۂ قلم: ۴) میں نے عرض کیا:میں تبتّل کی زندگی اختیار کرنا چاہتا ہوں۔انھوں نے کہا: تم ایسا نہ کرو، کیا تم قرآن میں یہ نہیں پڑھتے: {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُولِ اللّٰہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} … (یقینا تمہارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی اسوہ ٔ حسنہ ہے۔ (سورۂ احزاب:۲۱) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شادیاں کیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اولاد بھی ہوئی۔
Musnad Ahmad, Hadith(11171)