Blog
Books



۔ (۱۱۱۷۳)۔ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَدْخُلُ عَلَیْنَا (وَفِیْ لَفْظٍ: یُخَالِطُنَا) وَکَانَ لِی أَخٌ صَغِیرٌ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: کَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُضَاحِکُہٗ) وَکَانَ لَہُ نُغَیْرٌیَلْعَبُ بِہِ فَمَاتَ نُغَرُہُ الَّذِی کَانَ یَلْعَبُ بِہِ، فَدَخَلَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَاتَ یَوْمٍ فَرَآہُ حَزِینًا، فَقَالَ لَہُ: ((مَا شَأْنُ أَبِی عُمَیْرٍ حَزِینًا؟)) فَقَالُوْا: مَاتَ نُغَرُہُ الَّذِی کَانَ یَلْعَبُ بِہِ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! فَقَالَ: ((أَبَا عُمَیْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَیْرُ۔)) (مسند احمد: ۱۲۱۶۱)
سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ہاں تشریف لاتے اور ہمارے ساتھ گھل مل جاتے، میرا ایک چھوٹا بھائی تھا،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے ساتھ ہنسی مذاق بھی کرلیا کرتے تھے اور اسے ہنسایا کرتے تھے، اس نے ایک بلبل پال رکھا تھا اور وہ اس کے ساتھ کھیلا کرتا تھا، وہ مر گیا، ایک دن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لائے تو اسے غمگین دیکھاا ور فرمایا: ابو عمیر کو کیا ہوا، یہ غمگین کیوں ہے؟ گھر والوں نے بتلایا کہ اے اللہ کے رسول! یہ جس بلبل کے ساتھ کھیلا کرتا تھا، وہ مر گیا ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ابو عمیر! بلبل نے کیا کیا؟
Musnad Ahmad, Hadith(11173)
Background
Arabic

Urdu

English