Blog
Books



۔ (۱۱۱۷۶)۔ عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّہُ بَیْنَا ہُوَ یَسِیرُ مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَمَعَہُ النَّاسُ مُقْبِلًا مِنْ حُنَیْنٍ، عَلِقَتْ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْأَعْرَابُ یَسْأَلُونَہُ حَتَّی اضْطَرُّوہُ إِلٰی سَمُرَۃٍ، فَخَطِفَتْ رِدَائَہُ، فَوَقَفَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ثُمَّ قَالَ: ((أَعْطُونِی رِدَائِی، فَلَوْ کَانَ عَدَدُ ہٰذِہِ الْعِضَاہِ نَعَمًا لَقَسَمْتُہُ، ثُمَّ لَا تَجِدُونِی بَخِیلًا وَلَا کَذَّابًا وَلَا جَبَانًا۔)) (مسند احمد: ۱۶۸۷۸)
سیدنا جبیر بن مطعم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہمراہ چلے جا رہے تھے، یہ حنین سے واپسی کا واقعہ ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہمراہ کچھ دوسرے لوگ بھی تھے، اسی دوران دیہاتی لوگ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے آ چمٹے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے مال مانگنے لگے اور آپ کو زور سے (کیکریا ببول کے) ایک خاردار درخت کی طرف کھینچے لے گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی چادر اتر گئی، اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رک گئے اور فرمایا: میری چادر تو مجھے دے دو، اگر ان کانٹوں کے برابر بھی جانور ہوتے تو میں ان کو تقسیم کر دیتا پھر تم مجھے بخیل، جھوٹا یا بزدل نہیں پائو گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11176)
Background
Arabic

Urdu

English