عَنْ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ الزُّرَقِيِّ أَنَّ أَسْمَاءَ بِنْتَ عُمَيْسٍ قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنَّ وَلَدَ جَعْفَرٍ تُسْرِعُ إِلَيْهِمْ الْعَيْنُ أَفَأَسْتَرْقِي لَهُمْ؟ فَقَالَ: نَعَمْ فَإِنَّهُ لَوْ كَانَ شَيْءٌ سَابَقَ الْقَدَرَ لَسَبَقَتْهُ الْعَيْنُ.
عبید بن رفاعہ زرقی سے مروی ہے كہ اسماء بنت عمیس نے كہا:اے اللہ كے رسول جعفر كے بچوں كوجلدی نظر لگ جاتی ہے، کیا میں ان کے لئے کوئی دم سیکھ لوں یا ان کو دم کروا لیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ٹھیك ہے اگر كوئی چیز تقدیر سے سبقت لے جاتی تو نظر اس سے سبقت لے جاتی۔( )
Silsila Sahih, Hadith(1124)