۔ (۱۱۲۱۶م)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ۔) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ یَزِیْدَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُوْسیٰ قَالَ: سَمِعْتُ اَبِییَقُوْلُ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ یَخْطُبُ النَّاسَ بِمْصَرَ یَقُوْلُ: مَا اَبْعَدَ ھَدْیَکُمْ مِنْ ھَدْیِ نَبِیِّکُمْ! اَمَّا ھُوَ فَکَانَ اَزْھَدَ النَّاسِ فِی الدِّنْیَا وَاَمَّا اَنْتُمْ فَاَرْغَبُ النَّاسِ فِیْھَا۔ (مسند احمد: ۱۷۹۲۵)
۔(دوسری سند) سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے مصر میں خطاب کرتے ہوئے کہا: کس چیز نے تمہارے طرزِ حیات کو تمہارے نبی کی سیرت سے دور کر دیا ہے! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو دنیا سے سب سے زیادہ بے رغبتی کرنے والے تھے، لیکن تم اس میں سب سے زیادہ رغبت کرنے والے ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(11216)