Blog
Books



۔ (۱۱۲۲۲)۔ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّ الرَّجُلَ کَانَ جَعَلَ لَہُ، قَالَ عَفَّانُ: یَجْعَلُ لَہُ مِنْ مَالِہِ النَّخَلَاتِ أَوْ کَمَا شَائَ اللّٰہُ حَتّٰی فُتِحَتْ عَلَیْہِ قُرَیْظَۃُ وَالنَّضِیرُ، قَالَ: فَجَعَلَ یَرُدُّ بَعْدَ ذٰلِکَ، وَإِنَّ أَہْلِی أَمَرُونِی أَنْ آتِیَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَسْأَلَہُ الَّذِی کَانَ أَہْلُہُ أَعْطَوْہُ أَوْ بَعْضَہُ، وَکَانَ نَبِیُّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْ أَعْطَاہُ أُمَّ أَیْمَنَ أَوْ کَمَا شَائَ اللَّہُ، قَالَ: فَسَأَلْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَعْطَانِیہِنَّ، فَجَاء َتْ أُمُّ أَیْمَنَ فَجَعَلَتِ الثَّوْبَ فِی عُنُقِی وَجَعَلَتْ تَقُولُ: کَلَّا وَاللّٰہِ الَّذِی لَا إِلٰہَ إِلَّا ہُوَ لَا یُعْطِیکَہُنَّ وَقَدْ أَعْطَانِیہِنَّ، أَوْ کَمَا قَالَ: فَقَالَ نَبِیُّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((لَکِ کَذَا وَکَذَا۔)) وَتَقُولُ: کَلَّا وَاللّٰہِ! قَالَ: وَیَقُولُ: ((لَکِ کَذَا وَکَذَا)) قَالَ: حَتّٰی أَعْطَاہَا فَحَسِبْتُ أَنَّہُ قَالَ: ((عَشْرَ أَمْثَالِہَا۔)) أَوْ قَالَ: ((قَرِیبًا مِنْ عَشْرَۃِ أَمْثَالِہَا)) أَوْ کَمَا قَالَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۳۳۲۴)
سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ کوئی آدمی اپنے باغات میں سے حسب توفیق کھجوروں کے کچھ درخت نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے مخصوص کر دیا کرتا تھا یہاں تک کہ بنو قریظہ اور بنو نصیر پر فتح پا لی گئی، اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لوگوں کو ان کی طرف سے دی گئی کھجوریں لوٹانے لگے، میرے گھر والوں نے بھی مجھ سے کہا کہ انہوں نے بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کھجوریں دی ہوئی ہیں، وہ سب یا ان میں سے کچھ واپس مانگوں۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وہ کھجوریں ام ایمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو یا کسی دوسرے کو دے چکے تھے، میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کھجوروں کا مطالبہ کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے وہ کھجوریں دے دیں۔ سیدہ ام ایمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا میرے پاس آئیں اور انہوں نے میری گردن میں کپڑا ڈال دیا اور بولیں: ہر گز نہیں، ایسا کبھی نہیں ہو سکتا۔ اس اللہ کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں! اللہ کے نبی وہ کھجوریں مجھے دے چکے ہیں، اب وہ تمہیں نہ دیں گے۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں آپ کو اس کے عوض اتنی اتنی کھجوریں دے دیتا ہوں۔ وہ کہنے لگیں: اللہ کی قسم! ہر گز نہیں، آپ فرماتے رہے کہ میں تمہیں مزید اتنی کھجوریں دیتا ہوں۔ یہاں تک کہ آپ نے ان کو وہ دے دیں، معتمر کے والد سلیمان بن طرخان کا بیان ہے کہ میں نے شمار کیا تو سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اصل تعداد سے دس گنا زائد یا اس کے قریب قریب فرمایا ۔
Musnad Ahmad, Hadith(11222)
Background
Arabic

Urdu

English