Blog
Books



عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ:جَاءَ رَجُلٌ مِنْ بني عَامِرٍ إِلَى رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَكَانَ يُدَاوِي ، وَيُعَالِجُ ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ! إِنَّكَ تَقُولُ أَشْيَاءَ ، فَهَلْ لَكَ أَنْ أُدَاوِيَكَ؟ قَالَ: فَدَعَاهُ رَسُولُ اللهِ إِلَى اللهِ عَزِّ وَجَلِّ ، ثُمَّ قَالَ: هَلْ لَكَ أَنْ أُرِيَكَ آيَةً؟ وَعِنْدَهُ نَخْلٌ وَشَجَرَةٌ ، فَدَعَا رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَذْقًا مِنْهَا فَأَقْبَلَ إِلَيْهِ ، وَهُوَ يَسْجُدُ وَيَرْفَعُ رَأْسَهُ حَتَّى انْتَهَى إِلَيْهِ ، فَقَامَ بَيْنَ يَدَيْهِ ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : ارْجِعْ إِلَى مَكَانِكَ، فَرَجَعَ إِلَى مَكَانِهِ ، قَالَ الْعَامِرِيُّ: وَاللهِ! لا أُكَذِّبُكَ بِقَوْلٍ أَبَدًا ، ثُمَّ قَالَ: يَا آلَ بني صَعْصَعَةَ وَاللهِ! لا أُكَذِّبُهُ بِشَيْءٍ يَقُولُهُ أَبَدًا.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہتے ہیں كہ بنو عامر كا ایك شخص رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پا س آیا ۔ وہ علاج معالجہ كرتا تھا،كہنے لگا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )آپ كچھ عجیب سی باتیں كرتے ہیں،كہیں تو میں آپ كا علاج كروں؟ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اسے اللہ كی طرف دعوت دی پھر فرمایا: كیا تم كوئی نشانی دیكھنا چاہتے ہو؟ اس كے پاس كھجور كا ایك درخت تھا، رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اس كی ایك شاخ كو بلایا تو اس كا رخ آپ كی طرف ہو گیا، وہ آپ كو سجدہ كرتا اور اپنا سر اٹھاتا ہوا آپ كے پاس پہنچ گیا اورآپ كے سامنے كھڑا ہو گیا، رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اس سے كہا:اپنی جگہ واپس چلے جاؤ، وہ اپنی جگہ لوٹ گیا، عامری نے كہا: واللہ میں كبھی بھی آپ كی بات كو نہیں جھٹلاؤں گا ،پھر كہنے لگا: اے آل بنی صعصعہ واللہ میں ان کی کسی بات كو كبھی بھی نہیں جھٹلاؤں گا۔( )
Silsila Sahih, Hadith(1127)
Background
Arabic

Urdu

English