۔ (۱۱۲۴۹)۔ وَعَنْ أَبِیْ مُوْسٰی بِنَحْوِہِ) وَفِیْہِ: ((وَأُعْطِیتُ الشَّفَاعَۃَ وَلَیْسَ مِنْ نَبِیٍّ إِلَّا وَقَدْ سَأَلَ شَفَاعَۃً، وَإِنِّی أَخْبَأْتُ شَفَاعَتِی، ثُمَّ جَعَلْتُہَا لِمَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِیْ لَمْ یُشْرِکْ بِاللّٰہِ شَیْئًا۔)) (مسند احمد: ۱۹۹۷۳)
سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، (یہ حدیث گزشتہ حدیث کی مانندہے) البتہ اس میں ہے: مجھے شفاعت کا اختیار دیا گیا ہے اور ہر نبی نے اپنی زندگی میں ہی شفاعت کر لی، لیکن میں نے اپنی شفاعت کو چھپا لیا، (یعنی محفوظ اور مؤخر کر لیا)، اب یہ شفاعت میں اپنی امت کے ایسے لوگوں کے حق میں کروں گا، جنہوں نے اللہ کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہ کیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11249)