۔ (۱۱۲۷۱)۔ (وَعَنْہٗمِنْطَرِیْقٍ رَابِعٍ) قَالَ: مَا أَظُنُّ أَنَّ أَحَدًا مِنَ النَّاسِ رَأٰی مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِلَّا دُونَ مَا رَأَیْتُ، فَذَکَرَ أَمْرَ الصَّبِیِّ وَالنَّخْلَتَیْنِ، وَأَمْرَ الْبَعِیرِ إِلَّا أَنَّہُ
قَالَ: ((مَا لِبَعِیرِکَیَشْکُوکَ زَعَمَ أَنَّکَ سَانِیہِ حَتّٰی إِذَا کَبُرَ تُرِیدُ أَنْ تَنْحَرَہُ۔)) قَالَ: صَدَقْتَ وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ نَبِیًّا، قَدْ أَرَدْتُ ذٰلِکَ وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَا أَفْعَلُ۔ (مسند احمد: ۱۷۷۱۰)
۔(چوتھی سند) سیدنایعلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں سمجھتا ہوں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جو باتیں دیکھی ہیں، دوسروں نے ان سے کم ہی دیکھی ہوں گی۔ پھر انہوں نے بچے کا، دو کھجوروں کا اور اونٹ والا واقعہ ذکر کیا۔ البتہ اس روایت میں یوں ہے کہ آپ نے اونٹ کے مالک سے فرمایا: کیا بات ہے، یہ اونٹ تمہاری شکایت کر رہا ہے؟ یہ کہہ رہا ہے کہ تم اس پر پانی لاد لاد کر اس سے کام لیتے رہے اور اب جب یہ بوڑھا ہو گیا ہے تو تم اسے نحر کر دینا چاہتے ہو۔ اس نے کہا: اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ نبی بنا کر مبعوث کیا ہے! آپ کی بات واقعی درست ہے، میرایہی ارادہ ہے،اس اللہ کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے! میں اسے نحر(ذبح) نہیں کروں گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11271)