۔ (۱۱۲۷۵)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أُتِیَ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رَجُلٌ مِنْ بَنِیْ عَامِرٍ، فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَرِنِی الْخَاتَمَ الَّذِیْ بَیْنَ کَتِفَیْکَ، فَأِنِّی مِنْ أَطَبِّ النَّاسِ، فَقَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((أَلَا أُرِیْکَ آیَۃً؟)) قَالَ:
بَلٰی، قَالَ: فَنَظَرَ إِلٰی نَخْلَۃٍ، فَقَالَ: ((أُدْعُ ذٰلِکَ الْعِذْقَ۔)) قَالَ: فَدَعَاہُ، فَجَائَ یَنْقُزُ حَتّٰی قَامَ بَیْنَیَدَیْہِ، فَقَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِرْجِعْ۔)) فَرَجَعَ إِلٰی مَکَانِہِ، فَقَالَ الْعَامِرِیُّ: یَا آلَ بَنِی عَامِرٍ! مَا رَأَیْتُ کَالْیَوْمِ رَجُلاً أَسْحَرَ۔ (مسند احمد۱۹۵۴)
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،وہ کہتے ہیں : قبیلہ ٔ بنو عامر کا ایک فرد نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ کے کندھوں کے درمیان جو ابھرا ہوا گوشت ہے، وہ مجھے دکھلائیں۔ میں ایک ماہر طبیب ہوں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا: آیا میں تجھے ایک نشانی نہ دکھلائوں؟ اس نے کہا ضرور دکھلائیں ۔ آپ نے کھجور کے ایک درخت کی طرف دیکھ کر فرمایا: کھجور کے اس درخت کو بلائو۔ اس نے اسے بلایا تو وہ چھلانگیں لگاتاہوا آیا اور آپ کے سامنے آکر کھڑا ہوگیا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے واپس لوٹ جانے کا حکم دیا تو وہ اپنی جگہ واپس پلٹ گیا۔ تو اس عامری نے کہا :اے آل بنو عامر! میں نے اس سے بڑا جادو گر کبھی نہیں دیکھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11275)