Blog
Books



۔ (۱۱۲۸۳)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ، قَالَ: کَانَ النَّّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذَا خَطَبَ یَسْتَنِدُ إِلٰی جِذْعِ نَخْلَۃٍ مِنْ سَوَارِی الْمَسْجِدِ، فَلَمَّا صُنِعَ لَہُ مِنْبَرُہٗإِسْتَوٰی عَلَیْہِ، فَاضْطَرَبَتْ تِلْکَ السَّارِیَۃُ کَحَنِیْنِ النَّاقَۃِ، حَتّٰی سَمِعَہَا أََھْلُ الْمَسْجِدِ، حَتّٰی نَزَلَ إِلَیْہَا فَاعْتَنَقَہَا، فَسَکَنَتْ، وَفِی رِوَایَۃٍ: فَسَکَتَتْ۔ (مسند احمد: ۱۴۱۸۹)
سیدناجابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خطبہ دیتے وقت مسجد کے ستونوں میں سے کھجور کے ایک تنے کا سہارا لیا کرتے تھے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے منبر تیار کر دیا گیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس پر کھڑے ہوئے تو وہ ستون (تنا) اونٹنی کی طرح بے چین ہو کر رونے لگا۔ یہاں تک کہ اس کی آواز مسجد میں موجود سب لوگوں نے سنی۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منبر سے نیچے اتر کر اس تنے کو اپنے سینے سے لگایا تو وہ خاموش ہو گیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11283)
Background
Arabic

Urdu

English