Blog
Books



۔ (۱۱۲۸۷)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ، قَالَ: أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ سَفَرٍ، حَتّٰی إِذَا دَفَعْنَا إِلٰی حَائِطٍ مِنْ حِیْطَانِ بَنِی النَّجََّارِ إِذَا فِیْہِ جَمَلٌ لَا یَدْخُلُ الْحَائِطَ أَحَدٌ إِلاَّ شَدَّ عَلَیْہِ، قَالَ: فَذَکَرُوْا ذٰلِکَ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَجَائَ حَتّٰی أَتَی الْحَائِطَ، فَدَعَا الْبَعِیْرَ، فَجَائَ وَاضِعًا مِشْفَرَہٗإِلَی الْأرْضِ حَتّٰیبَرَکَ بَیْنَیَدَیْہِ، قَالَ: فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((ھَاتُوْاخِطَاماً۔)) فَخَطَمَہٗوَدَفَعَہٗإِلٰی صَاحِبِہِ، قَالَ: ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَی النَّاسِ، قَالَ: ((إِنَّہُ لَیْسَ شَیْئٌ بَیْنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ إِلَّا یَعْلَمُ أَنِّی رَسُوْلُ اللّٰہِ، إِلَّاعَاصِیَ الْجِنِّ وَالْأِنْسِ۔)) (مسند احمد: ۱۴۳۸۵)
سیدنا جابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی معیت میں ایک سفر سے واپس آئے، جب ہم بنو نجار کے ایک باغ کے پاس پہنچے تو وہاں ایک سرکش اونٹ تھا، جو کوئی بھی باغ میں جاتا اونٹ اس پر حملہ کر دیتا، انصار نے اس بات کا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ذکر کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم باغ میں گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اونٹ کو بلایا، اس نے آکر اپنے ہونٹ زمین پر رکھ دیئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے بیٹھ گیا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ــ اس کی مہار لائو۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کی رسی اس سے باندھ کر اس کے سر پر رکھ دی اور اونٹ کو اس کے مالک کے سپرد کردیا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: سرکش اور نا فرمان جن و انس کے سوا زمین و آسمان کے درمیان موجود ہر چیز میرے متعلق جانتی ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔
Musnad Ahmad, Hadith(11287)
Background
Arabic

Urdu

English