Blog
Books



۔ (۱۱۳۰۷)۔ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ، قَالَ: بَیْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذْ أُتِیَ بِقَصْعَۃٍ فِیْہَا ثَرِیْدٌ، قَالَ: فَأَکَلَ وَأَکَلَ الْقَوْمُ، فَلَمْ یَزَلْیَتَدَاوَلُوْنَہَا إِلٰی قَرِیْبٍ مِنَ الظُّہْرِ، یَأْکُلُ کُلُّ قَوْمٍ، ثُمَّ یَقُوْمُوْنَ وَیَجِیْئُ قَوْمٌ فَیَتَعَاقَبُوْہٗ، قَالَ: فَقَالَ لَہٗرَجُلٌ: ھَلْکَانَتْ تُمَدُّ بِطَعَامٍ؟ قَالَ: أَمَّا مِنَ الْأَرْضِ فَلَا، إِلَّا أَنْ تَکُوْنَ کَانَتْ تُمَدُّ مِنَ السَّمَائِ۔ (مسند احمد: ۲۰۳۹۷)
سیدنا سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک دفعہ وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں ثرید (وہ کھانا جس میں روٹی شوربے میں بھگو کر نرم کرکے کھائی جاتی ہے) کا ایک پیالہ پیش کیاگیا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اور دیگر لوگوں نے وہ کھایا، ظہر کے وقت تک لوگ کھاناکھاتے رہے، ایک گروہ کھانا کھا کر اٹھ جاتا تو ان کے بعد دوسرا گروہ آجاتا۔ ایک شخص نے سیدنا سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے پوچھا: کیاکھانے میں مزید کھانا شامل کیا جاتا رہا؟ انہوں نے جواب دیا: زمین سے تو شامل نہیں کیا گیا، البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ آسمان سے اس میں اضافہ کیا جاتا رہا ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(11307)
Background
Arabic

Urdu

English