۔
(۱۱۳۰۹)۔ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ، قَالَ: قَدِمْنَا عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فِی أَرْبَعِمِائَۃٍ مِنْ مُزَیْنَۃَ، فَأَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بِأَمْرِہِ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا لَنَا طَعَامٌ نَتَزَوَّدُہٗ،فَقَالَالنَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لِعُمَرَ: ((زَوِّدْھُمْ۔)) فَقَالَ: مَا عِنْدِیْ إِلَّا فَاضِلَۃٌ مِنْ تَمْرٍوَمَا أُرَاھَا تُغْنِیْ عَنْہُمْ شَیْئًا، فَقَالَ: ((انْطَلِقْ فَزَوِّدْھُمْ۔)) فَانْطَلَقَ بِنَا إِلٰی عُلِّیَّۃٍ لَہٗ،فَإِذَا فِیْہَا تَمْرٌ مِثْلُ الْبَکْرِ الْأَوْرَقِ، فَقَالَ: خُذُوْا، فَأَخَذَ الْقَوْمُ حَاجَتَہُمْ، قَالَ: وَکُنْتُ أَنَا فِی آخِرِالْقَوْمِ، قَالَ: فَالْتَفَتُّ وَمَا
أَفْقِدُ مَوْضِعَ تَمْرَۃٍ، وَقَدِ احْتَمَلَ مِنْہُ أَرْبَعُمَائَۃِ رَجُلٍ۔ (مسند احمد: ۲۴۱۴۷)
سیدنا نعمان بن مقرن رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم قبیلہ بنو مزینہ کے چار سو آدمی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمارے لئے لوگوں کو حکم دیا۔ بعض لوگوں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! ان کو دینے کے لیے ہمارے پاس کھانا میسر نہیں ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا عمربن خطاب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: تم انہیں کھانا مہیا کرو۔ انہوں نے عرض کی: میرے پاس تو کچھ ہلکی قسم کی کھجور ہے، میرا خیال ہے کہ وہ ان کو کفایت نہیں کرے گی۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم جا کر انہیں دے دو۔ وہ ہمیں اپنے ساتھ بالا خانے میں لے گئے، وہاں مٹیالے رنگ کی سی کھجور تھی۔ انہوں نے کہا: یہاں سے اٹھا لو۔ لوگوں نے اپنی اپنی ضرورت کے مطابق کھجوریں اٹھا لیں، میں سب سے آخر میں تھا۔ میں نے غور کیا تو معلوم ہوا کہ ہم نے ایک کھجور کے برابر بھی جگہ خالی نہیں کی۔ حالانکہ وہاں سے چار سو افراد نے کھجوریں اٹھائی تھیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(11309)