۔ (۲/۱۱۳۲۲)۔ حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ، قَال: سَمِعْتُ شَیْخًا مِنْ قَیْسٍ،یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ، أَنَّہُ قَال: جَائَنَا النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، وَعِنْدَنَا بَکْرَۃٌ صَعْبَۃٌ، لَا نَقْدِرُ عَلَیْہَا، قَال: فَدَنَا مِنْہَا رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، فَمَسَحَ ضَرْعَہَا، فَحَفَلَ فَاحْتَلَبَ قَال: وَلَمَّا مَاتَ أَبِی جَائَ وَقَدْ شَدَدْتُہُ فِی کَفَنِہِ، وَأَخَذْتُ سُلَّائَ ۃً فَشَدَدْتُ بِہَا الْکَفَنَ، فَقَال: ((لَا تُعَذِّبْ أَبَاکَ بِالسُّلَّی۔)) قَالَہَا حَمَّادٌ: ثَلَاثًا، قَال: ثُمَّ کَشَفَ عَنْ صَدْرِہِ، وَأَلْقَی السُّلَّی، ثُمَّ بَزَقَ عَلَی صَدْرِہِ حَتَّی رَأَیْتُ رُضَاضَ بُزَاقِہِ عَلَی صَدْرِہِ۔ (مسند احمد: ۲۰۹۷۴)
حمادبن سلمہ کہتے ہیں: میں نے قیس قبیلہ کے ایک بزرگ سے سنا، وہ اپنے باپ سے بیان کر رہے تھے کہ انھوں نے کہا: نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے، جبکہ ہماری ایک سرکش اونٹنی تھی، ہم اس کو قابو نہیں کر سکتے تھے، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے قریب ہوئے، اس کے تھنوں کو چھوا، پس وہ تو دودھ سے بھر گئے، پھرآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دودھ دوہا۔ جب میرے باپ فوت ہوئے تو میں نے ان کو ان کے کفن میں لپیٹا اور کھجور کے درخت کا کانٹا لے کر اس کے ذریعے ان کے کفن کو باندھ دیا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اپنے باپ کو اس کانٹے کے ذریعے تکلیف نہ دے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے سینے سے کپڑا ہٹایا، جھلی کو پھینک دیا اور ان کے سینے پر تھوکا،یہاں تک کہ میں نے باقاعدہ ان کے سینے پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تھوک کے قطرے دیکھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11322)