۔ (۷/۱۱۳۲۲)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقً ثَانٍ) أَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أُتِیَ بِدَلْوٍ مِنْ مَاء ِ زَمْزَمَ، فَتَمَضْمَضَ، فَمَجَّ فِیہِ أَطْیَبَ مِنَ الْمِسْکِ، أَوْ قَال: مِسْکٌ، وَاسْتَنْثَرَ خَارِجًا مِنَ الدَّلْوِ۔ (مسند احمد: ۱۹۰۸۰)
۔(دوسری سند) نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک ڈول میں زمزم کا پانی لایا گیا، پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے کلی کی اور وہ پانی اسی ڈول میں پھینکا، پس وہ تو کستوری سے زیادہ خوشبودار تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس ڈول سے باہر ناک جھاڑا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11322)