۔ (۱۷/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِی جُحَیْفَۃَ، عَنْ أَبِیہِ قَال: رَأَیْتُ قُبَّۃً حَمْرَائَ مِنْ أَدَمٍ لِرَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَرَأَیْتُ بِلَالًا خَرَجَ بِوَضُوئٍ لِیَصُبَّہُ فَابْتَدَرَہُ النَّاسُ، فَمَنْ أَخَذَ مِنْہُ شَیْئًا تَمَسَّحَ بِہِ، وَمَنْ لَمْ یَجِدْ مِنْہُ شَیْئًا أَخَذَ مِنْ بَلَلِ یَدِ صَاحِبِہِ۔ (مسند احمد: ۱۸۹۶۷)
سیدنا سیدنا ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے چمڑے کا سرخ رنگ کا چھوٹا سا خیمہ دیکھا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے نصب کیا گیا تھا، پھر میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا، وہ وضو کا پانی لائے تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ڈالیں (اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وضو کریں)، پس لوگ (وضو والا پانی سے تبرک حاصل کرنے کے لیے) لپکے، جس کو کچھ پانی مل گیا، اس نے اس کو اپنے جسم پر مل دیا اور جو آدمی پانی حاصل نہ کر سکا، اس نے اپنے ساتھی کے ہاتھ کی تری سے پانی لینا شروع کر دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11322)