Blog
Books



۔ (۳۹/۱۱۳۲۲)۔ حَدَّثَنَا یَزِیدُ، أَخْبَرَنَا رَجُلٌ، وَالرَّجُلُ کَانَ یُسَمَّی فِی کِتَابِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ: عَمْرَو بْنَ عُبَیْدٍ، قَال: حَدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ الْعُطَارِدِیُّ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَال: مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ خُبْزِ بُرٍّ مَأْدُومٍ حَتَّی مَضَی لِوَجْہِہِ۔ قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: وَکَانَ أَبِی رَحِمَہُ اللّٰہُ قَدْ ضَرَبَ عَلَی ہَذَا الْحَدِیثِ فِی کِتَابِہِ، فَسَأَلْتُہُ فَحَدَّثَنِی بِہِ، وَکَتَبَ عَلَیْہِ صَحَّ صَحَّ إِنَّمَا ضَرَبَ أَبِی عَلَی ہَذَا الْحَدِیثِ؛ لِأَنَّہُ لَمْ یَرْضَ الرَّجُلَ الَّذِی حَدَّثَ عَنْہُ یَزِیدُ۔ (مسند احمد: ۲۰۲۱۱)
سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ محمد رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی آل سالن اور گندم کی روٹی سے سیر نہیں ہوئے، یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (دنیائے فانی سے) روانہ ہو گئے۔ ابو عبد الرحمن نے کہا: میرے باپ امام احمد ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ ‌ نے اپنی کتاب میں اس حدیث پر کراس لگا دیا تھا، جب میں نے ان سے اس کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے مجھے یہ حدیث بیان کی اور اس پر صَحّ صَحّ کی علامت لگائی اور انھوں نے کہا: میرے باپ نے اس حدیث پر اس لیے کراس لگا دیا تھا کہ وہ اس راوی کو پسند نہیں کرتے تھے، جس سے یزید بیان کرتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11322)
Background
Arabic

Urdu

English