Blog
Books



۔ (۴۱/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ اَبِیْ حَازِمٍ، عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّہُ قِیلَ لَہُ: ہَلْ رَأَی رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ النَّقِیَّ قَبْلَ مَوْتِہِ بِعَیْنِہِ،یَعْنِی الْحُوَّارَی؟ قَال: مَا رَأَی رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم النَّقِیَّ بِعَیْنِہِ حَتَّی لَقِیَ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ فَقِیلَ لَہ: ہَلْ کَانَ لَکُمْ مَنَاخِلُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَال: مَا کَانَتْ لَنَا مَنَاخِلُِ قِیلَ لَہ: فَکَیْفَ کُنْتُمْ تَصْنَعُونَ بِالشَّعِیرِ؟ قَال: نَنْفُخُہُ فَیَطِیرُ مِنْہُ مَا طَارَ۔ (مسند احمد: ۲۳۲۰۲)
سیدنا سہل بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ان سے پوچھا گیا کہ کیا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے وفات سے پہلے سفید آٹا دیکھا تھا؟ انھوں نے کہا:جی نہیں، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی آنکھوں سے سفید آٹا نہیں دیکھا تھا، یہاں تک کہ وفات پا گئے، پھر سیدنا سہل سے یہ پوچھا گیا کہ کیا عہد ِ نبوی میں تمہارے پاس چھاننیاں ہوتی تھیں؟ انھوں نے کہا: ہمارے پاس چھاننیاں نہیں ہوتی تھیں، ان سے کہا گیا: پھر تم لوگ جو کے آٹے کا کیا کرتے تھے (اس میں چھلکا ہوتا ہے)؟ انھوں نے کہا: بس پھونک مار لیتے تھے، سو جو چھلکا اڑ گیا، وہ اڑ گیا، (باقی آٹا گوندھ دیتےتھے)۔
Musnad Ahmad, Hadith(11322)
Background
Arabic

Urdu

English