Blog
Books



۔ (۴۴/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَال: دَعَا رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَجُلٌ، فَانْطَلَقَ وَانْطَلَقْتُ مَعَہُ، قَال: فَجِیئَ بِمَرَقَۃٍ فِیہَا دُبَّائٌ، فَجَعَلَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَأْکُلُ ذَلِکَ الدُّبَّائَ وَیُعْجِبُہُ، فَلَمَّا رَأَیْتُ ذَلِکَ جَعَلْتُ أُلْقِیہِ إِلَیْہِ وَلَا أَطْعَمُ مِنْہُ شَیْئًا، فَقَالَ أَنَسٌ: فَمَا زِلْتُ أُحِبُّہُ قَالَ سُلَیْمَان: فَحَدَّثْتُ بِہَذَا الْحَدِیثِ سُلَیْمَانَ التَّیْمِیَّ فَقَال: مَا أَتَیْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَطُّ فِی زَمَانِ الدُّبَّائِ إِلَّا وَجَدْنَاہُ فِی طَعَامِہِ۔ (مسند احمد: ۱۳۳۹۲)
سیدنا انس بن مالک سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دعوت دی، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لے گئے اور میں بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ گیا، پس کھانے میں شوربا لایا گیا، اس میں کدو تھے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس سے کدو کھانے لگے، دراصل کدو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو پسند تھے، جب میں نے اس چیز کا مشاہدہ کیا تو میں کدو ڈال کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دینے لگا اور میں خود نہیں کھا رہا تھا (تاکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیر ہو کر کھا لیں)۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: پس میں اس وجہ سے ہمیشہ کدو پسند کرتا رہا، سلیمان تیمی کہتے ہیں: کدو کے موسم میں ہم جب بھی سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آتے تھے تو ان کے کھانے میں کدو پاتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11322)
Background
Arabic

Urdu

English