۔ (۴۶/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ أَنَسٍ قَال: بَعَثَتْ مَعِی أُمُّ سُلَیْمٍ بِمِکْتَلٍ فِیہِ رُطَبٌ إِلَی رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ أَجِدْہُ،
وَخَرَجَ قَرِیبًا إِلَی مَوْلًی لَہُ، دَعَاہُ صَنَعَ لَہُ طَعَامًا۔ قَال: فَأَتَیْتُہُ، فَإِذَا ہُوَ یَأْکُلُ، فَدَعَانِی لِآکُلَ مَعَہُ قَالَ: وَصَنَعَ لَہُ ثَرِیدًا بِلَحْمٍ وَقَرْعٍ قَال: وَإِذَا ہُوَ یُعْجِبُہُ الْقَرْعُ قَال: فَجَعَلْتُ أَجْمَعُہُ وَأُدْنِیہِ مِنْہُ۔ قَال: فَلَمَّا طَعِمَ رَجَعَ إِلَی مَنْزِلِہِ ، قَال: وَوَضَعْتُ لَہُ الْمِکْتَلَ بَیْنَیَدَیْہِ، قَال: فَجَعَلَ یَأْکُلُ، وَیَقْسِمُ حَتَّی فَرَغَ مِنْ آخِرِہِ۔ (مسند احمد: ۱۲۰۷۵)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: سیدہ ام سلیم نے مجھے ایک ٹوکرا دے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طر ف بھیجا، اس میں تازہ کھجوریں تھیں، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گھر پر نہیں پایا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قریب ہی اپنے ایک غلام کی طرف گئے ہوئے تھے، دراصل اس نے کھانا تیار کر کے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دعوت دی تھی، میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس حال میں پایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھانا تناول فرما رہے تھے، پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بھے کھانے کے لیے بلایا، اس آدمی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے گوشت اور کدو کا ثرید بنایا تھا، میں کیا دیکھتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تو کدو بہت پسند تھے، پس میں کدو جمع کر کے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب کرنے لگا، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھانے سے فارغ ہو کر گھر تشریف لے آئے تو میں نے وہ ٹوکرا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے رکھ دیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ کھجوریں کھانا اور ان کو تقسیم کرنا شروع کر دیا،یہاں تک کہ وہ ختم ہو گئیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(11322)