Blog
Books



۔ (۱۱۳۷۸)۔ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ، أَنَّ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا زَوْجَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَخْبَرَتْہُ، أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَأَلَتْ أَبَابَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ بَعْدَ وَفَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ یَقْسِمَ لَھَا مِیْرَاثَہَا مِمَّا تَرَکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِمَّا أَفَائَ اللّٰہُ عَلَیْہِ، فَقَالَ لَھَا أَبُو بَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا نُوْرَثُ، مَا تَرَکْنَا صَدَقَۃٌ۔)) فَغَضِبَتْ فَاطِمَۃُ عَلَیْہَا السَّلَامُ، فَہَجَرَتْ أَبَا بَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، فَلَمْ تَزَلْ مُہَاجِرَتَہُ حَتّٰی تُوُفِّیَتْ، قَالَ: وَعَاشَتْ بَعْدَ وَفَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سِتَّۃَ أَشْہُرٍ۔ (مسند احمد: ۲۵)
سیدناعروہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا دختر رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات کے بعد امیر المؤمنین ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مطالبہ کیا کہ وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے مال فے کے حصہ سے ان کا حصہ ان کو دے دیں۔ ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہمارا ترکہ ورثاء میں تقسیم نہیں کیا جاتا۔ ہم جو کچھ چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہوتا ہے۔ یہ سن کر سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ناراض ہوگئیںاور ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بات چیت منقطع کر لی۔یہ سلسلہ انکی وفات تک رہا۔ عروہ کہتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات کے بعد چھ ماہ زندہ رہی تھیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(11378)
Background
Arabic

Urdu

English