۔ (۱۱۳۸۲)۔ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((وُلِدَ لِی اللَّیْلَۃَ غُلَامٌ فَسَمَّیْتُہُ بِاسْمِ أَبِی إِبْرَاہِیمَ)) قَالَ ثُمَّ دَفَعَہُ إِلَی أُمِّ سَیْفٍ امْرَأَۃِ قَیْنٍ،یُقَالُ لَہُ: أَبُو سَیْفٍ بِالْمَدِینَۃِ، قَالَ: فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَأْتِیہِ وَانْطَلَقْتُ مَعَہُ فَانْتَہَیْتُ إِلٰی أَبِی سَیْفٍ، وَہُوَ یَنْفُخُ بِکِیرِہِ وَقَدِ امْتَلَأَ الْبَیْتُ دُخَانًا، قَالَ: فَأَسْرَعْتُ الْمَشْیَ بَیْنَیَدَیْ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: فَقُلْتُ: یَا أَبَا سَیْفٍ! جَائَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: فَأَمْسَکَ، قَالَ: فَجَائَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَدَعَا بِالصَّبِیِّ فَضَمَّہُ إِلَیْہِ، قَالَ أَنَسٌ: فَلَقَدْ رَأَیْتُہُ بَیْنَیَدَیْ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَہُوَ یَکِیدُ بِنَفْسِہِ، قَالَ: فَدَمَعَتْ عَیْنَا رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((تَدْمَعُ الْعَیْنُ وَیَحْزَنُ الْقَلْبُ، وَلَا نَقُولُ إِلَّا مَا یُرْضِی رَبَّنَا عَزَّ وَجَلَّ، وَاللّٰہِ! إِنَّا بِکَ یَا إِبْرَاہِیمُ لَمَحْزُونُونَ۔)) (مسند احمد: ۱۳۰۴۵)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے آج رات مجھے بیٹا عطا فرمایا ہے، میں نے اپنے باپ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے نام پر اس کا نام رکھا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو رضاعت کے لیے مدینہ کے ایک لوہار سیدنا ابو سیف رضی اللہ عنہ کی اہلیہسیدہ ام سیف رضی اللہ عنہا کے حوالے کیا، ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کو دیکھنے کے لیے چل کر گئے، میں بھی آپ کے ساتھ گیا، جب میں وہاں پہنچا تو ابو سیف اپنی بھٹی میں پھونک مار رہا تھا اور کمرہ دھوئیں سے بھر چکا تھا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آگے آگے جلدی چل کر گیا اور میں نے ان سے کہا: ابو سیف! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے ہیں۔ تو وہ اپنے کام سے رک گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے۔ آپ نے بچے کو بلوا کر اسے سینے سے لگایا۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اس حال میں دیکھا کہ وہ اپنی جان اللہ کے سپرد کر رہا تھا۔ یہ منظر دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھوں میںآنسو آگئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: آنکھ آنسو بہار رہی ہے، اور دل غمگین ہے، لیکن ہم زبان سے وہی بات کہیں گے، جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہے اور اے ابراہیم ہم تیری جدائی پر بہت زیادہ غمگین ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(11382)