Blog
Books



۔ (۱۱۳۹۱)۔ عَنْ شَدَّادٍ أَبِی عَمَّارٍ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَی وَاثِلَۃَ بْنِ الْأَسْقَعِ وَعِنْدَہُ قَوْمٌ فَذَکَرُوا عَلِیًّا، فَلَمَّا قَامُوْا قَالَ لِی: أَلَا أُخْبِرُکَ بِمَا رَأَیْتُ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قُلْتُ: بَلٰی، قَالَ: أَتَیْتُ فَاطِمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا أَسْأَلُہَا عَنْ عَلِیٍّ، قَالَتْ: تَوَجَّہَ إِلَی رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَجَلَسْتُ أَنْتَظِرُہُ حَتّٰی جَائَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَمَعَہُ عَلِیٌّ وَحَسَنٌ وَحُسَیْنٌ ، آخِذٌ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بِیَدِہِ حَتّٰی دَخَلَ، فَأَدْنٰی عَلِیًّا وَفَاطِمَۃَ فَأَجْلَسَہُمَا بَیْنَیَدَیْہِ، وَأَجْلَسَ حَسَنًا وَحُسَیْنًا کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا عَلٰی فَخِذِہِ، ثُمَّ لَفَّ عَلَیْہِمْ ثَوْبَہُ أَوْ قَالَ کِسَائً ثُمَّ تَلَا ہٰذِہِ الْآیَۃَ: {إِنَّمَا یُرِیدُ اللّٰہُ لِیُذْہِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَہْلَ الْبَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْہِیرًا} وَقَالَ: ((اَللّٰہُمَّ ہٰؤُلَائِ أَہْلُ بَیْتِی وَأَہْلُ بَیْتِی أَحَقُّ۔)) (مسند احمد: ۱۷۱۱۳)
ابو عمار شداد کہتے ہیں: میں سیدنا واثلہ بن اسقع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گیا، ان کے ہاں بہت سے لوگ بیٹھے تھے، انہوں نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا ذکر چھیڑا دیا۔ (یعنی ان کے بارے میں ناگوار اور نا پسندیدہ باتیں کرنے لگے)، جب وہ اٹھ کر چلے گئے تو سیدنا واثلہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھ سے فرمایا: کیا میںتمہیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ایک حشم دید واقعہ بیان نہ کر دوں؟ میں نے عرض کیا: جی ضرور بیان فرمائیں۔ انہوں نے کہا: میں سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے ہاں گیا اور ان سے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے بارے میں دریافت کیا کہ وہ کہاں ہیں؟ انہوں نے جواب دیا کہ وہ تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گئے ہوئے ہیں، میںان کی انتظار میں بیٹھ گیا، اتنے میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لائے۔آپ نے سیدنا حسن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا حسین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ دونوں کو ایک ایک ہاتھ میں اٹھایا ہوا تھا، یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اندر چلے آئے اور آپ نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو اپنے سامنے بٹھا لیا اور سیدنا حسن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا حسین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ دونوں کو اپنی ران پر بٹھا لیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک چادر یا اپنا کپڑا ان سب کے اوپر ڈال دیا۔پھر یہ آیت تلاوت کی:{إِنَّمَا یُرِیدُ اللّٰہُ لِیُذْہِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَہْلَ الْبَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْہِیرًا} …کہ اللہ تم سے یعنی نبی کے اہل بیت سے ہر قسم کی ناپاکی کو دور کرکے مکمل طور پر پاک صاف کرنا چاہتا ہے۔ (سورۂ احزاب:۳۳) ساتھ ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یا اللہ! یہ بھی میرے اہل بیت ہیں اور میرے اہل بیت اس سعادت کے زیادہ حق دار ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(11391)
Background
Arabic

Urdu

English