۔ (۱۱۴۰۲)۔ عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ: لَمَّا قَسَمَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سَہْمَ الْقُرْبٰی مِنْ خَیْبَرَ بَیْنَ بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ، جِئْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! ہَؤُلَائِ بَنُو ہَاشِمٍ لَا یُنْکَرُ فَضْلُہُمْ لِمَکَانِکَ الَّذِی وَصَفَکَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ بِہِ مِنْہُمْ، أَرَأَیْتَ إِخْوَانَنَا مِنْ بَنِی الْمُطَّلِبِ أَعْطَیْتَہُمْ وَتَرَکْتَنَا، وَإِنَّمَا نَحْنُ وَہُمْ مِنْکَ بِمَنْزِلَۃٍ وَاحِدَۃٍ، قَالَ: ((إِنَّہُمْ لَمْ یُفَارِقُونِی فِی جَاہِلِیَّۃٍ وَلَا إِسْلَامٍ، وَإِنَّمَا ہُمْ بَنُو ہَاشِمٍ وَبَنُو الْمُطَّلِبِ شَیْئٌ وَاحِدٌ۔)) قَالَ ثُمَّ شَبَّکَ بَیْنَ اَصَابِعِہِ۔ (مسند أحمد: ۱۶۸۶۲)
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں :جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کا حصہ بنو ہاشم اور بنو مطلب میں تقسیم کیا تو میں (جبیر) اور سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! یہ بنو ہاشم ہیں، ان کی فضیلت کا انکار نہیں کیا جا سکتا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ان سے اس مقام کی وجہ سے، جو اللہ تعالیٰ نے بیان کیا، لیکن آپ غور کریں کہ یہ جو ہمارے بھائی بنو مطلب ہیں، آپ نے ان کو دے دیا اور ہمیں چھوڑ دیا، جبکہ ہم اور بنو مطلب آپ سے ایک مقام پر ہیں، (یعنی آپ سے ہمارا اور ان کا رشتہ داری کا درجہ ایک ہے)، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ لوگ نہ مجھ سے جاہلیت میں جدا ہوئے ہیں اور نہ اسلام میں، بس بنو ہاشم اور بنو مطلب ایک ہی چیز ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی انگلیوں میں تشبیک ڈالی۔
Musnad Ahmad, Hadith(11402)